غزہ: اسرائیلی فوج غزہ کے نیٹزارم کوریڈور سے سے نکل گئی، الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے عسکری زون سے دست برداری اختیار کر لی ہے.
نیٹزارم کوریڈور پر اسرائیلی فوج کے قبضے کی وجہ سے اس نے غزہ کو دو حصوں میں کاٹ دیا تھا، اسرائیلی فوج کا انخلا اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے پانچویں تبادلے کے مکمل ہونے کے بعد ممکن ہوا ہے.
گزشتہ روز 3 اسرائیلی یرغمالیوں اور 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، اسرائیلی فوج کی حراست میں موجود افراد میں سے کم از کم 7 کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق اسرائیلی فوج کو آج نیٹزارم کے عسکری زون سے انخلا مکمل کرنا تھا، یہ نام نہاد کوریڈور اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے ابتدائی دنوں میں بنایا تھا، یہ بند فوجی زون تقریباً 6 کلومیٹر چوڑا ہے اور شمالی غزہ کو بقیہ علاقے سے منقطع کرتا ہے۔ معاہدے کے مطابق اب غزہ کی پٹی کے جنوبی اور شمالی حصوں کے درمیان آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت مل گئی ہے۔
غزہ کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیٹزارم کوریڈور سے گزرنے والی دو اہم سڑکوں صلاح الدین اور الرشید سے گزرنے کے لیے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
اسرائیل کو 7 ارب ڈالر کے امریکی ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری
دوسری طرف حماس نے اس پر ردعمل میں کہا ہے کہ نیٹزارم کوریڈور سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ’’فلسطینی عوام کے خلاف تباہی کی جنگ کے اہداف کی ناکامی کا تسلسل‘‘ ہے۔ حماس نے کہا کہ بے گھر فلسطینیوں کی ان کے گھروں کو واپسی اور یرغمالیوں اور قیدیوں کا جاری تبادلہ غزہ میں فتح حاصل کرنے کے بارے میں نیتن یاہو کے ’’جھوٹ‘‘ کی تردید کرتا ہے۔
واضح رہے کہ نیٹزارم راہداری پر اسرائیلی فورسز نے سب سے زیادہ چیک پوسٹیں قائم کی تھیں۔ اس کوریڈور میں 1972 سے 2005 کے درمیان غیر قانونی طور پر اسرائیلی آباد کاری کی گئی تھی۔ گزشتہ روز اسرائیل کے چینل 12 نے اسرائیلی افسر کی ویڈیو نشر کی تھی، جس میں نیٹزارم سے انخلا کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
الجزیرہ عربی نے ایک فوٹیج دکھائی ہے کہ اسرائیلی فوجی انخلا سے قبل اپنا کچھ سامان جلا رہے ہیں۔