نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ دراز ہو گیا، غزہ کی محصور پٹی میں مسلسل بمباری جاری ہے جس میں اب تک 10 بچوں سمیت 28 افراد شہید اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔
پیر سے جاری مظاہروں اور جھڑپوں میں اب تک 700 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں خواتین، بچے، بزرگ اور طبی عملے کے ارکان شامل ہیں۔
خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے سول آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے بستیوں پر بمباری کی ہے۔ تازہ حملہ ایک رہائشی عمارت پر کیا گیا جس کے نتیجے میں کثیر المنزلہ بلڈنگ منہدم ہو گئی۔
Israeli airstrikes destroyed a 12-story residential building in occupied Gaza Tuesday.
The strike came hours after Israel’s PM Netanyahu said he would increase the “frequency” and “strength” of the air raids.
Airstrikes have killed at least 28 Palestinians incl. 10 children. pic.twitter.com/m9pXfQyUMc
— AJ+ (@ajplus) May 11, 2021
یہ بمباری اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد ہوئی ہے جس میں نیتن یاہو نے حملوں میں شدت اور اضافے کے عزائم کا اظہار کیا تھا۔
جنگی طیاروں سے بمباری کے علاوہ اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں موجود شہریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا، جس کے نتیجے میں 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شيخ جراح کاعلاقہ یہودی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان میدان جنگ بناہوا ہے۔ فلسطینی رہنماؤں کاکہنا ہے دو دن میں اسرائیلی حملوں میں مارے جانے والوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں 130 سے زائد اہداف کو نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
https://twitter.com/Omar_Gaza/status/1392170759322316801?s=20
مغربی میڈیا نے سفارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کو بنیاد بنا کر بتایا کہ اقوامِ متحدہ، مصر اور قطر اسرائیل سے مظالم روکوانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں درختوں میں آگ لگی تو یہودی انتہا پسند جتھے نے شعلے اٹھتےدیکھ کر ہیجانی (جنگلی) رقص کیا اور فتح کے نعرے بھی لگائے۔
مسلمانوں کے قبلہ اول پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطینوں پر مظالم کے خلاف ترک دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔ ترک مظاہرین ریلی کی شکل میں اسرائیلی سفارتخانے پہنچے اور موبائل کی ٹارچ جلاکر فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔