غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا نے 10لاکھ فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے بات چیت کی ہے۔
امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال کردیئے جائیں گے۔
ادھر اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل پر 17 تا 20 جون یو این ہیڈ کوارٹرز میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں کانفرنس ہوگی۔
فرانسیسی صدر میکرون کے مطابق غزہ میں انسانی بحران ناقابل قبول ہے، وہ جلد نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔
اسرائیلی اخبار ماریو کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز اوسطاً ہر چار منٹ میں غزہ پر ایک اسرائیلی فضائی حملہ ہوا ہے۔
آؤٹ لیٹ کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں کی شرح اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے موقع پر ریکارڈ کی گئی شرح سے زیادہ ہے جب جنگ شروع ہوئی تھی۔
فلسطینیوں کی نسل کشی، غزہ پر ہر 4 منٹ میں اسرائیل کا فضائی حملہ
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے تقریباً 3000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔