حماس نے امریکی شہریت والے اسرائیلی قیدی عدن الیگزینڈر کو رہا کر دیا۔جانبازوں نے غزہ کےعلاقے خان یونس کےشامل میں ریڈکراس کے حوالے کیا۔
عدن الیگزینڈر ان یرغمالیوں میں شامل تھے جسے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے وقت غزہ سے پکڑا تھا۔
حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ وہ غزہ میں قید اسرائیلی – امریکی قیدی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کر دے گی۔
حماس کی جانب سے یہ اعلان دوحہ میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، ان مذاکرات میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی ترسیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ ’میں ان تمام لوگوں کا مشکور ہوں، جنہوں نے اس خبر کو یادگار بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
اس رہائی کو نیک نیتی کا اشارہ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ یہ قدم ان ضروری اور حتمی اقدامات میں سے پہلا ہو گا جو اس وحشیانہ تنازع کو ختم کرنے لیے ضروری ہیں۔
نیتن یاہو نے ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کو محفوظ بنانے میں مدد کرنے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ سے بات کی اور امریکی اسرائیلی اسیر کی رہائی کے لیے بات چیت میں مدد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، اسرائیل ہیوم اخبار نے نیتن یاہو کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کا ارادہ کیا۔
عدن الیگزینڈر کی والدہ اسرائیل پہنچ چکی ہیں اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے جنوبی اسرائیل کے ریئم فوجی اڈے پر لے جایا گیا ہے۔