منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

غزہ میں امدادی کارکنوں کی شہادت : اسرائیلی فوج کا ناکامی کا اعتراف

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل فوج نے گزشتہ ماہ غزہ میں 15 فلسطینی امدادی کارکنوں کی شہادت پر پیشہ وارانہ ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کمانڈنگ افسر کو معطل اور ڈپٹی کمانڈر کو برطرف کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے غزہ میں 15 فلسطینی طبی و امدادی کارکنوں کے قتل کی تحقیقات کی تفصیلات جاری کردیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران کئی سنگین کوتاہیوں کا انکشاف ہوا ہے، مذکورہ واقعہ غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کا نتیجہ تھا، واقعے میں شامل یونٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو نامکمل اور غلط رپورٹ دینے پر برطرف کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اہلکاروں نے واقعے کے دوران "اندھا دھند فائرنگ” نہیں کی بلکہ انہوں نے ایک واضح خطرہ محسوس کرتے ہوئے فائرنگ کی تھی جسے فوج نے ‘عملی غلط فہمی’ قرار دیا۔

یاد رہے کہ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ ایمبولینسیں اور امدادی کارکن واضح طور پر پہلے ریسپانڈرز کے طور پر شناخت نہیں ہو رہے تھے اور انہوں نے "مشکوک انداز” میں فوجیوں کے قریب آنے کی کوشش کی تھی۔

تاہم نیویارک ٹائمز کو حاصل ہونے والی ایک موبائل ویڈیو جو مارے گئے ایک امدادی کارکن نے ریکارڈ کی تھی، ظاہر کرتی ہے کہ ٹیم کے ارکان واضح طور پر شناخت کے قابل تھے اور ان پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کئی منٹوں تک جاری رہی۔

دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم "بریکنگ دی سائلنس” نے اتوار کو اسرائیلی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔ تنظیم کے صدر یونس الخطيب نے العربیہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں ہونے والی ہلاکتوں پر اسرائیلی بیانیے میں تضاد پایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج کی 15 طبی کارکنوں کو قتل کرنے کی ویڈیو منظر عام پر

یونس الخطيب نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ قابض فوجیوں نے طبی کارکنوں کی لاشیں مجرمانہ انداز میں کیوں دفن کیں؟۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی اقوام متحدہ کے کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں