اسرائیلی فوج نے منگل کی شب اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے دوران اپنے فوجی اڈوں پر میزائل گرنے کی تصدیق کردی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کی شب ایران کی جانب سے کیے جانیوالے میزائل حملوں نے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کی شب ایرانی میزائلوں نے حماس اور حزب اللہ رہنماء کی شہادت کا بدلہ لینے کے لئے اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوجی ذرائع نے سی این این کو بتایا کہ ان حملوں میں فوجی تنصیبات کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا کہ منگل کی رات ایرانی بیلسٹک میزائل حملے میں اس کے کچھ ہوائی اڈے نشانہ بنے، تاہم اسرائیلی فضائیہ کی کارکردگی پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔
صہیونی فوج نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میزائل حملے سے ہوائی اڈے میں موجود دفتر اور دیکھ بھال کی عمارتوں کو نقصان پہنچا، مگر اہم ڈھانچہ متاثر نہیں ہوا۔
اسرائیلی فون کا ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حملے کے بعد بھی اسرائیلی فضائیہ نے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں، جن میں بیروت میں حزب اللّٰہ کے خلاف بڑی کارروائیاں، جنوبی لبنان میں زمینی افواج کی حمایت، اور غزہ میں حملے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کی شب ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور کئی بیلسٹک میزائل داغے تھے، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔
جبکہ اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔
آیت اللہ خامنہ ای کی وارننگ:
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔
اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔
لبنان میں 8 فوجیوں کی ہلاکت، اسرائیل نے تصدیق کردی
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔