اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ مارے گئے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کو گزشتہ روز حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ حزب اللہ کی جانب سے تاحال اسرائیلی فوج کے دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی بھی فضائی حملےمیں مارے گئے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملوں کاہدف حسن نصراللہ تھے، اسرائیل نے گزشتہ روز بیروت میں بنکر بسٹر میزائل حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حسن نصراللہ بیروت میں 6 عمارتوں کے نیچے بنکر میں موجود تھے، حسن نصراللہ کو نشانہ بنانےکی منصوبہ بندی طویل عرصے سے کی گئی تھی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حزب اللہ نے تاحال اسرائیلی فوج کے دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، جبکہ حسن نصراللہ سے قریبی ذرائع کا گزشتہ روز سے رابطہ نہیں ہوا ہے۔
اس سے قبل ایرانی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین بالکل صحت مند ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے سے حزب اللہ رہنماء کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے لبنان میں موجود اپنے نمائندے کی بنیاد پر یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ جمعہ کی شام کیے گئے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر بمباری کرکے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا تھا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 6 بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصر اللہ سمیت 3 اہم رہنماء شہید، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
گزشتہ 5 روز میں یہ اسرائیلی فوج کی بیروت پر سب سے طاقتور بمباری ہے
دوسری جانب لبنان اور فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت کا انتقام لینے کے لئے یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں کونشانہ بنایا ہے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مزاحمتی فورسز نے عراق سے بھی مقبوضہ علاقوں میں ایک اہم ہدف کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔
یمنی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحی ساری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تازہ حملے میں تین امریکی ڈسٹرائیر کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو کہ اسرائیل کی مدد کے لیے مقبوضہ علاقوں کی جانب بڑھ رہے تھے۔
فوجی ترجمان نے بتایا کہ حملے میں بحریہ، فضائیہ اور بری فوج نے حصہ لیا، 23 بیلسٹ اور ونگڈ میزائل داغے گئے اور ڈرونز سے بھی مدد حاصل کی گئی ہے۔