اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو اپنے ہی لوگوں کو ختم کرنے والے ’ہانیبل پروٹوکول‘ کا حکم دیا

اشتہار

حیرت انگیز

تل ابیب: اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو اپنے ہی لوگوں کو ختم کرنے والے ’ہانیبل پروٹوکول‘ کا حکم دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے انکشاف کیا ہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیلی حکام نے متنازع ہانیبل ہدایات جاری کر دی تھیں، اور اپنے ہی لوگوں پر حملے کے احکامات دیے۔

’’ہانیبل ڈائریکٹو‘‘ یا ہانیبل پروٹوکول ایک اسرائیلی فوجی پروٹوکول ہے، جس کے تحت اسرائیلی فوجی اسیروں اور ان کے اغوا کاروں دونوں کو مار دیتے ہیں، تاکہ دشمنوں کو اسرائیلی شہریوں کو سودے بازی کے طور پر استعمال کرنے سے روک سکے۔

- Advertisement -

یہ ڈائریکٹو 1980 میں لائی گئی تھی تاہم 2006 میں حماس نے ایک فوجی کو اغوا کیا تھا، اس وقت اس پر نظر ثانی کی گئی تھی۔ اگرچہ یہ سرکاری طور پر فوجیوں کو قیدیوں کو جان بوجھ کر قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا، لیکن اسرائیل نے اسے متعدد مواقع پر اسی طرح استعمال کیا اور عملاً اسی طرح اس کی تشریح کی ہے۔

گزشتہ برس ایک سابق اسرائیلی فوجی یہودا شاول نے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ ہانیبل ڈائریکٹیو، جسے ہانیبل پروسیجر یا ہانیبل پروٹوکول بھی کہا جاتا ہے، ایک اسرائیلی فوجی پالیسی ہے جو کسی فوجی کے اغوا ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ طاقت کے استعمال کی اجازت دیتی ہے۔ اس نے بتایا ’’آپ اغوا کو روکنے کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے فائر کھولیں گے، اگر اسیر فوجی کو مارنے کا خطرہ لاحق ہو تو بھی طاقت کا یہ استعمال کیا جائے گا۔ صرف یہی نہیں، فوجی اغواکاروں پر پبلک مقامات پر بھی فائر کھول سکتے ہیں۔‘‘

اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے مطابق فوجی حکام سے حاصل ہونے والی دستاویزی شہادتوں سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیلی فوج کے غزہ ڈویژن کو ملنے والے احکامات میں ’ہانیبل ڈائریکٹو‘ بھی شامل تھا، اور حماس کے حملے کے چند گھنٹوں بعد سرحد کے ساتھ مختلف مقامات پر اس کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا گیا۔

دوسری طرف نامور طبی جریدے لینسیٹ جرنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ ایک اسرائیلی سمیت 3 ریسرچرز کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں حملے اور بیماریوں سے مجموعی اموات کی اصل تعداد ایک لاکھ 86 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ فلسطینی حکام نے اب تک اموات کی تعداد 38 ہزار ایک سو پچاس سے زائد بتائی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں