اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان سے کئی بریگیڈ واپس بلا لیے۔
اسرائیلی روزنامہ Yedioth Ahronoth نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں پیش رفت کے درمیان اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان سے کئی بریگیڈز کو واپس بلا لیا ہے۔
باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں شامل حکام حزب اللہ کے ساتھ ڈیڑھ سے دو ہفتوں میں طے پانے والی ڈیل کا اندازہ لگا رہے ہیں۔
بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے خاص طور پر ایک دستاویز کے مسودے کے حوالے سے جو جنگ بندی کے نفاذ میں ناکام ہونے کی صورت میں جنوبی لبنان میں اسرائیل کی فوجی آزادی کی ضمانت دے گی۔
اخبار نے کہا کہ اس دوران اسرائیلی افواج یروشلم میں سیاسی قیادت کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ مذاکرات کاروں نے ایک معاہدے کی طرف "اچھی پیش رفت” کی ہے جس سے لبنان پر اسرائیل کے حملے میں جنگ بندی ہوگی۔
بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ خطے کے میرے حالیہ سفر اور اس وقت جاری کام کی بنیاد پر، ہم نے ان سمجھوتوں پر اچھی پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کے موثر نفاذ کے لیے ضروریات کی تفہیم لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع کے سفارتی حل کی بنیاد ہے۔
بلنکن نے کہا کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ ہمارے پاس لبنان اور اسرائیل دونوں کی طرف سے واضح ہے کہ اس کے موثر نفاذ کے لیے 1701 کے تحت کیا ضرورت ہوگی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سرکاری میڈیا نے جنگ بندی تجویز کا مسودہ بھی نشر کردیا ہے، مسودے میں اسرائیل اور لبنان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 60 روزہ سیز فائر کے دوران مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دی جائے گی۔