جمعرات, اکتوبر 17, 2024
اشتہار

ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، اسرائیلی شہری گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ولادیمیر ویرہوسکی نے ایران کے لیے جاسوسی اور رقم وصول کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص ولادیمیر نے ایک لاکھ ڈالر میں اسرائیلی سائنسدان کو قتل کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

- Advertisement -

حکام کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی اسرائیلیوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے، ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا انفرااسٹرکچر اس گرفتاری کے بعد بے نقاب ہوگیا ہے۔

دوسری جانب حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کو دردناک صورتحال سے دوچار کریں گے، تاہم جنگ بندی کے مخالف بھی نہیں ہیں۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایک جاری بیان میں کہی، اپنی ایک ریکارڈڈ تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ اس تصادم اور مسئلے کا حل سیز فائر ہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہم کمزور ہیں اس لیے جنگ بندی کی بات کر رہے ہیں، اگر اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا تو ہم بھی جنگ جاری رکھیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ان کہنا تھا کہ کسی بالواسطہ کوششوں کے نتیجے میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد شمالی علاقے کے آبادکار واپس اپنے گھروں کو جا سکیں گے اور دوسرے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

نعیم قاسم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حزب اللہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھی بالکل اسی طرح اسرائیل میں جہاں چاہے کارروائی کر سکتا ہے جس طرح اسرائیل نے لبنان میں کیا ہے۔ اس لیے ابھی مزید لاکھوں اسرائیلی بیگھر ہوں گے۔ بلکہ میں کہوں گا 20 لاکھ سے زیادہ اسرائیلیوں کو خطرے میں رہنا ہوگا۔ ہم کسی بھی وقت، کسی بھی گھڑی اور کسی بھی دن حملہ کر سکتے ہیں۔

’ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کا امکان نہیں‘

نعیم قاسم کے اس بیان پر اسرائیل نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسرائیل کا یہی دعویٰ ہے کہ وہ جنوبی لبنان پر حملے اسی لیے کر رہا ہے کہ اپنے بیگھر ہوچکے ہزاروں اسرائیلیوں کو واپس اپنے گھروں میں بحفاظت لا سکے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں