تہران : اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق،شام اور اردن کی فضائی حدود بند کردیں اور ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کےایران پر فضائی حملوں کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن نے اپنی فضائی حدود بند کردیں۔
خبر ایجنسی نے بتایا کہ تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں اور پروازوں کا رخ دوسری جانب موڑ دیا گیا ہے۔
عراقی نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی فضائی حدود بند کرکے تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔
مشرقی عراق، جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے، دنیا کے مصروف ترین فضائی راستوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں سے ہر وقت درجنوں پروازیں یورپ، خلیجی ممالک اور ایشیا کی طرف جاتی ہیں تاہم پروازوں کا رخ آہستہ آہستہ وسطی ایشیا یا سعودی عرب کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن
دوسری جانب اردن کی وزارت خارجہ نے بھی کہا کہ فضائی حدود بند کر چکے ہیں، اپنی فضائی حدود کونہ میدان جنگ بننے دیں گے اور نہ ہی اس کی خلاف ورزی برداشت کریں گے۔
یاد رہے اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمدباقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اورمحمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فضائی حملے میں تہران میں کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئیں اور کئی عمارتوں سےآگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں، حملوں سے متعدد رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں، رہائشی عمارت پرحملے میں 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہوئے۔