غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائشی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، قابض فوج کی جانب سے الامل اسپتال پر فائرنگ اور گولہ باری سے ایک خاتون سمیت متعدد فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
اسرائیلی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 114تک پہنچ گئی۔
صیہونی افواج نے اسپتال میں زخمیوں پر بھی رحم نہ کھایا اور طبی عملے کے بھیس میں اسپتال میں گھس کر فائرنگ کر کے 3 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیل سے ملنے والی 100 نامعلوم فلسطینیوں کی لاشوں کی اجتماعی قبروں میں تدفین کردی گئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی سے اپنی افواج کو نہیں نکالے گا اور نہ ہی ہزاروں فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
اسرائیلی ٹی وی سے نشر ہونے والے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس جنگ کو اس کے تمام مقاصد کے حصول تک ختم نہیں کریں گے جس کا مطلب ہے کہ حماس کو ختم کرنا، اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
ان کے تبصرے حالیہ میڈیا رپورٹس میں درج کچھ شرائط کے خلاف ہیں جو حماس کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے میں شامل ہیں۔
طے کرلیا فوجیوں کی ہلاکت پر جواب کیسے اور کب دینا ہے، جوبائیڈن
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی پر معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔