اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کا کہنا ہے کہ وسطی غزہ میں اقوام متحدہ کے ماتحت ایک اسکول پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں ایجنسی کے 6 اہلکار جام شہادت نوش کرگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی بمباری سے 6 اہلکاروں کی شہادت غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک کسی بھی حملے میں شہید اہلکاروں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
سول ڈیفنس ایجنسی کے ماتحت النصیرات کیمپ میں اسپتال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے الجونی اسکول پر اسرائیلی حملے میں 14 افراد شہید ہوگئے ہیں، اسکول میں ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لئے ہوئے تھے۔
انروا کے مطابق یہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران پانچواں حملہ ہے جب اسرائیلی افواج نے بے گھر فلسطینیوں کیلئے پناہ گاہ بنے یو این کے اسکول کو نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل یورپی یونین نے عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کا کنٹرول دوبارہ لینے پر غور کر رہے ہیں۔
غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر واقع فلاڈیلفی کوریڈور غزہ میں جنگ بندی کی راہ میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے، نیتن یاہو بہ ضد ہیں کہ اس کوریڈور کا کنٹرول اسرائیل کے پاس رہے گا، جب کہ حماس کی شرط ہے کہ اسرائیل یہاں سے بھی نکل جائے گا۔
اب یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی امور کے نمائندے جوزف بوریل نے اعلان کیا ہے کہ یونین اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور سرحدی نگرانی کے مشن کو دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر رہی ہے۔
نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری اسی ماہ جاری ہونے کا امکان
جوزپ بوریل نے ہسپانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یونین اس حوالے سے مذاکرات کر رہی ہے کہ مصر اور غزہ کی سرحد پر کئی سالوں سے اس کا جو بارڈر مانیٹرنگ مشن تعینات تھا، وہ واپس آ کر ایک کراسنگ پوائنٹ کھول سکے اور اس کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے امداد نہ ملنے والے زخمیوں کو غزہ سے نکالا جا سکے۔