اسرائیل کی جنگی کابینہ نے غزہ پر مکمل اور مستقبل قبضے کے متنازع فیصلے کی منظوری دے دی۔
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ اسموٹریچ نے کہا ہے کہ غزہ کی جارحیت کو وسعت دینے کے لیے کابینہ کے منظور شدہ منصوبے میں "ایک بار اور ہمیشہ کے لیے” انکلیو پر قبضہ کرنا بھی شامل ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسموٹریچ نے ایک کانفرنس میں کہا کہ جس وقت سے زمینی مشقیں شروع ہوں گی، ان علاقوں سے کوئی انخلاء نہیں ہوگا جن پر ہم نے قبضہ کیا ہے یہاں تک کہ یرغمالیوں کے بدلے میں بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی کو ہمیشہ کے لیے فتح کرنے جا رہے ہیں ہم لفظ ‘قبضہ’ سے ڈرنا چھوڑ دیں گے ہم علاقے پر قبضہ کر رہے ہیں اور وہیں رہیں گے۔
وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل "انسانی امداد پر مکمل کنٹرول رکھے گا تاکہ یہ حماس کے لیے سپلائی میں تبدیل نہ ہو، ہم حماس کو آبادی سے الگ کر رہے ہیں، پٹی کو صاف کر رہے ہیں، یرغمالیوں کو واپس لا رہے ہیں اور حماس کو شکست دے رہے ہیں۔