اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی نہیں ہوگی۔
اسرائیل کے نئے تعینات ہونے والے وزیر دفاع کاٹز کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی نہیں ہوگی اور حزب اللہ کے خلاف حملوں میں کوئی وقفہ نہیں ہوگا۔
لیکن کاٹز نے اعلیٰ فوجی جرنیلوں کے ایک فورم کو بتایا اگر امکان پیدا ہوتا ہے اور ایک اچھی تجویز پیش کی جاتی ہے جو ہمیں فتح کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتی ہے تو ہم یقیناً اس پر بہت سنجیدگی سے غور کریں گے۔
اس سے قبل اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ حزب اللہ کے ساتھ لڑائی ختم کرنے کی کوششوں میں "یقینی پیش رفت” ہوئی ہے لیکن مسلح گروپ کے ترجمان نے کہا کہ اسے کوئی سرکاری تجویز موصول نہیں ہوئی ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ طویل جنگ چھیڑنے کے لیے تیار ہے۔
حزب اللہ کے میڈیا آفس کے سربراہ محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اب تک، میری معلومات کے مطابق اس سلسلے میں کوئی بھی اہلکار لبنان یا ہمارے پاس نہیں پہنچا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا کہ لبنان کی جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس کا نفاذ انتہائی اہم ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ لبنان کی مجوزہ جنگ بندی پر سفارتی مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت حزب اللہ کو دریائے لیطانی کے شمال سے پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ اسرائیلی سرحد کے قریب اپنی فوجی موجودگی ختم کر دے گی جب کہ اسرائیلی فوج بین الاقوامی سرحد پر واپس آ جائے گی۔