اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ جنگ کے مقاصد حماس کا خاتمہ اور یرغمالیوں کی واپسی ہیں، غزہ میں مستقل رہنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ غزہ میں حماس بریکنگ پوائنٹ کے قریب ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی وضاحتیں سامنے آنے لگیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو حماس سے خطرہ ہے اس لیے اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔
حماس ہتھیار ڈال دے تو یہ جنگ کل ہی ختم ہو سکتی ہے، امریکا اس جنگ میں شہریوں کے تحفط کو یقینی بنانے کے لیے سب کچھ کر سکتا ہے، غزہ میں انسانی بحران سے متعلق آگاہ ہیں اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم جاری، مزید 200 فلسطینی شہید
سی این این کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے۔