دہشتگرد اسرائیل نے جنوبی غزہ میں سب سے بڑے العہلی عرب اسپتال پر وحشیانہ بمباری کر دی جس کے نتیجے میں ایمرجنسی یونٹ، آکسیجن یونٹ اور مرکزی دروازے مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کی علی الصبح اسپتال پر بمباری کی جس کے نتیجے میں سیکڑوں زیرِ علاج مریض جان بچا کر سڑکوں پر نکل آئے۔
اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ اُس وقت ہوا جب ایک بچے سمیت 3 افراد آکسیجن پر تھے جو وہاں سے نکالنے کے باعث شہید ہوئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسپتال کے عملے نے اُس وقت زیر علاج مریضوں کو نکالنا شروع کیا جب ایک شخص نے بتایا کہ اسے اسرائیلی سکیورٹی سے تعلق رکھنے والے کسی شخص نے کر کے حملے کی پیشگی اطلاع دی۔
غزہ میں حکام نے بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ العہلی اسپتال میں سینکڑوں مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا، مقام کو دو میزائلوں کا نشانہ بنایا گیا۔
اکتوبر 2023 میں اسرائیل نے اسی اسسپتال پر بمباری کی تھی جس میں تقریباً 500 فلسطینی شہید ہوگئے تھے، اسرائیل نے جنگ کے دوران غزہ میں متعدد اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔
غزہ میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 36 اسپتالوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔
العہلی اسپتال پر حملے کے بارے اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ اسپتال کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہاں حماس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر چلایا جا رہا تھا۔