اسرائیل نے غزہ میں ظلم و ستم کی تمام حدیں پار کردیں، غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ کرکے میڈلین کو قبضے میں لے لیا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بحری فوج نے فریڈم فلوٹیلا کولیشن میں شامل غزہ میں امداد لے جانے والی کشتی ‘میڈلین’ کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر اس کا محاصرہ کیا اور اسے قبضے میں لے لیا جبکہ جہاز میں موجود افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جہاز کا محاصرہ کرکے کمیونیکیشن کو جام کیا اور مطالبہ کیا کہ جہاز میں موجود ہر شخص اپنا فون بند کر دے جس کے بعد جہاز کے ارکان کا رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ جہاز سے جاری لائیو نشریات بھی بند ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کشتی میں سوار افراد پر ڈرونز سے حملہ کرکے ایسا سفید اسپرے کیا گیا جس نے جلد کو متاثر کیا۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے بھی فریڈم فلوٹیلا کے جہاز کو روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فلوٹیلا کو اسرائیل کے اشدود پورٹ پر منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے 6 جون کو سسلی سے روانہ ہونے والی اس کشتی میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمان کی رکن ریما حسن سمیت مختلف ممالک کے 12 افراد موجود ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت، حماس رہنما سمیت 40 فلسطینی شہید
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کے دوران بھی جاری ہے، تازہ حملوں میں حماس رہنما سمیت مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں حماس رہنما اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہوگئے ہیں۔
ادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔