غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری ہیں، فلسطین کے اس محصور شہر پر گزشتہ 78 دنوں سے صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے، اور گزشتہ 2 روز میں مزید 390 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران غزہ پر وحشیانہ صہیونی بمباری کے نتیجے میں مزید 734 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 16 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں منیر البروش زخمی اور بیٹی شہید ہو گئی، خان یونس کے رہائشی علاقے میں بمباری سے تین فلسطینی شہد اور متعدد زخمی ہو گئے۔
الجزیرہ کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 53 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے العودے اسپتال کے قریب بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے انڈونیشیا اسپتال کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا، انتظامیہ بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف دس فی صد ہے۔‘
فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں احتجاج اور ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں، یمن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، عمان میں اسرائیلی کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی میں شرکت کی، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعروں کی گونج رہی۔
لندن میں ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، برسلز میں شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا، واشنگٹن میں صدر بائیڈن کی بچوں کے اسپتال آمد پر احتجاج کیا گیا، فلسطین کی آزادی کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔