واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر عمران خان کےخلاف بھی استعمال ہوا ہے، نوازشریف کی حکومت میں سافٹ ویئر عمران خان کےخلاف استعمال ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئراس وقت استعمال ہواتب عمران خان وزیراعظم نہیں تھے، ریکارڈ کے مطابق مختلف نمبرز میں ایک نمبر وزیراعظم عمران خان کے زیراستعمال تھا، اس کے علاوہ نواز حکومت میں یہی سافٹ ویئر حساس اداروں اور سیاست دانوں کےخلاف استعمال ہوا۔
دوسری جانب اسرائیلی سوفٹ ویئر سے بھارتی اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی پر انڈیا میں کھبلی مچ گئی ہے اور مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سوفٹ ویئر کی مدد سے جاسوسی کے انکشاف پر کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی اور ٹوئٹ کیا کہ وہ آپ کے فون پر سب کچھ پڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی سافٹ ویئر بے نقاب، 50 ہزار سے زائد افراد کی جاسوسی کا انکشاف
بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی کی بیٹی پریانکا گاندھی نے بھی مودی سرکار کے اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ پیگاسس انکشافات نفرت انگیز ہیں،مودی سرکار نے شہریوں کی آئینی آزادی کے حق پرسنگین حملہ کیا ہے۔
ممبئی کی صحافی تنظیم نے بھی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ پیگاسس سوفٹ ویئر صرف حکومتوں کو ہی فروخت کئے جاتے ہیں،حکومت نے سوفٹ ویئر کےاستعمال کا اقراریا انکار نہیں کیا، ہم صحافیوں کےفون کی جاسوسی کرنےکی شدیدمذمت کرتےہیں،معاملے کی آزادانہ تحقیقات ہونہی چاہیئے۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بھی انکشاف کیا تھا کہ بھارتی حکومت اپنے ہی صحافیوں، سیاسی مخالفین اور سیاست دانوں کی جاسوسی کر رہی ہے اور اس کے لیے اسرائیلی سافٹ ویئر استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ مودی کی پالیسیاں بھارت اور پورے خطے کو شدت پسندی کی طرف لے جا رہی ہیں، مودی کی جاسوسی کی خبر کے حوالے سے مزید تفصیلات آرہی ہیں۔