لبنان میں دو روز قبل پیجرز دھماکوں میں 11 افراد جاں بحق جب کہ چار ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے یہ پیجر کس نے تیار کیے امریکی اخبار نے بڑا انکشاف کر دیا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنان میں 17 ستمبر کو حزب اللہ کے زیر استعمال جن پیجرز میں دھماکے ہوئے وہ اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی نے تیار کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ہنگری کی کمپنی اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورک کی فرنٹ کمپنی کے طور پر کام کر رہی تھی۔ مذکورہ کمپنی اور اسرائیل کے درمیان رابطے کے لیے مزید دو نئی جعلی کمپنیاں بھی بنائی گئی تھیں۔
بلغاریہ کی کمپنی نے حزب اللہ کو مذکورہ پیچرز سپلائی کیے۔ تائیوان کے وزیر اقتصادی امور کے مطابق پیجرز کے آلات بخارسٹ کمپنی نے تیار کیے تھے۔
پیجر دھماکوں کی ابتدائی تحقیقات، لبنان نے سلامتی کونسل آگاہ کر دیا
واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان کی سڑکوں پر اچانک لوگوں کے ہاتھوں میں موجود پیجرز پھٹنا شروع ہوگئے تھے اور اس واقعے میں اب تک 11 افراد کی اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
پیجرز دھماکوں میں ایرانی سفیر سمیت 4 ہزار سے لگ بھگ افراد زخمی ہوئے جن میں سے اکثر کی آنکھیں اور ہاتھ ضائع ہوگئے اور کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ایرانی سفیر کی بھی ایک آنکھ دہشتگردی کے اس واقعے میں ضائع ہوئی۔
حزب اللّٰہ نے پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں کا ذمے دار اسرائیل کو قرار دیا ہے تاہم صہیونی ریاست کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔