اسرائیلی فوج نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں ہونے والی مختلف لڑائیوں میں منگل کو جھڑپوں کے دوران مزید 3 فوجی مارے گئے اور 4 دیگر شدید زخمی ہوئے۔
مرنے والوں میں اسرائیلی فوج کی 188 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی 53 ویں بٹالین سے تعلق رکھنے والے ایک 23 سالہ افسر اور 20 اور 21 سال کے دو فوجی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ نے منگل کے روز سرکاری اسرائیلی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے علاقے پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک غزہ میں 80 سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں وحشیانہ صہیونی کارروائیوں میں کم از کم 15,899 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔
کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حملے تیز کر دیے ہیں، صہیونی فورسز اسپتالوں کے قریب اور محصور غزہ کے جنوب میں اندھا دھند بمباری کر رہی ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی ٹینک بھی داخل ہو چکے ہیں، اور شمالی اور جنوبی حصے کا زمینی رابطہ کاٹ دیا گیا ہے، جب کہ خان یونس سے شمال جانے والی مرکزی سڑک میدان جنگ بن گئی ہے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خان یونس کے شمال اور مشرق میں اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ جاری ہے، دوسری طرف اسرائیل نے عالمی ادارہ صحت کو 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں گودام خالی کرنے کی دھمکی دے دی ے۔ ادھر فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے جاری ایک بیان میں بتایا ہے کہ غزہ شہر اور شمالی علاقے میں مواصلاتی ذرائع مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔