واشنگٹن: فلسطینی گاؤں سے متعلق شرپسند اسرائیلی وزیر بیزلیل سموٹریچ کے بیان نے جمعہ کو عالمی برادری نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی گاؤں سے متعلق اسرائیلی وزیر کے بیان پر عالمی برادری برہم ہو گئی، اقوام متحدہ، امریکا، فرانس، ترکی اور سعودی عرب سمیت دیگر مختلف ممالک بھی اسرائیل پر برس پڑے۔
عالمی برادری نے اسرائیلی وزیر سے شرپسندانہ بیان واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل کے سامنے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر کے بیانات کو ’’تشدد اور دشمنی پر اکسانے کا انتہا پسندانہ بیان‘‘ قرار دیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا کہ ایسے بیانات سے امن کی کوششوں کو مزید نقصان پہنچے گا، انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم نتن یاہو عوامی طور پر اسرائیلی وزیر کے بیان کو مسترد کر دیں۔
سعودی دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس قسم کے نسل پرستانہ اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو پوری قوت سے مسترد کیا جاتا ہے، عالمی برادی فلسطینی شہریوں کے خلاف جارحیت بند کرائے اور انھیں تحفظ فراہم کرے۔
شرپسند وزیر کے بیان کے بعد اسرائیلی فوج کا فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر دھاوا، بچے کو ڈھال بنا لیا
متحدہ عرب امارات، اردن، ترکی، کویت، قطر اور مصر نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے تبصرے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔ ترجمان فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیر کی حوارہ گاؤں کا وجود مٹانے کے مذموم بیانات اور دھمکیاں ناقابل قبول اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
بدھ کو اسرائیلی وزیر سموٹریچ نے صحافیوں کے سوال پر وضاحت کرتے ہوئے اپنی شرپسندانہ ذہنیت کا ایک بار مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا ہے، میرا یقین ہے کہ یہ گاؤں ’دشمن‘ اور دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے۔