حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے واضح کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک ٹی وی انٹرویو میں حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے ہم جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں اور جب تک غزہ جنگ کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔
خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل اپنے قیدیوں کا تبادلہ چاہتا ہے تو اس کو جنگ کو روکنا ہوگا۔
الحیہ جنہوں نے مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت میں تحریک کی مذاکراتی ٹیم کی قیادت کی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ یہ حقیقت دنیا کو معلوم ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ کو روکنے کے لیے کچھ ممالک اور ثالثوں کے ساتھ رابطے ہیں اور ان کوششوں کو جاری رکھنے کی پہل کر رہے ہیں۔
حماس ایک ایسے معاہدے پر پہنچنا چاہتی ہے جس میں جنگ کا خاتمہ ہو اور اس میں غزہ میں زیر حراست اسرائیلی اور غیر ملکی قیدیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی رہائی بھی شامل ہو۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ دنوں ہی غزہ میں موجود ہر قیدی کی واپسی کے لیے 50 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی ہے۔
ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر، مایوس نیتن یاہو نے غزہ والوں کو بڑا لالچ دے دیا