ہفتہ, مارچ 22, 2025
اشتہار

اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو کا حکم معطل کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی سپریم کورٹ نے ملک کی داخلی سلامتی ایجنسی شین بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا حکم اگلی سماعت تک معطل کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق رونن بار کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو سات اکتوبر حملے روکنے میں ناکامی پر تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے تھے کہ وہ فائر بندی پر بات چیت تو کریں لیکن کوئی معاہدہ نہ کریں۔

رونن بار کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے اپنا ایجنڈا پورا کرنے کے لیے نے انھیں ہٹا کر اپنے خاص بندے کو مذاکرات میں بٹھا دیا ہے۔

اسرائیلی سپریم کورٹ سے اسرائیلی وزیر اعظم کو سبکی کے بعد اٹارنی جنرل نے بھی وزیراعظم کو خط لکھ دیا اور کہا کہ رونن بار کو ہٹانے یا امیدواروں کے انٹرویو نہیں کیے جاسکتے اور شن بیت چیف کی عارضی تقرری بھی نہیں کی جاسکتی۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسرائیلی حکومت اور عدلیہ میں تناؤ بڑھ سکتا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ حکومت شن بیت سربراہ کا تقررکرتی ہے، اسرائیل میں کسی خانہ جنگی کا امکان نہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے رونن بارکو داخلی سلامتی ایجنسی کی سربراہی سے ہٹادیا تھا۔

فیصلے کے خلاف اسرائیلی اپوزیشن اور ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی جس پر عدالت کی جانب سے عبوری فیصلہ سامنے آیا۔

اسرائیلی فورسزنے غزہ میں کینسر کا واحد اسپتال تباہ کردیا

عدالت نے شِن بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کا وزیراعظم نیتن یاہو کا حکم اگلی سماعت تک معطل کردیا۔ عدالت نے 8 اپریل کو کیس بڑے پینل کے سامنے پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں