اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن کے امدادی مراکز میں فلسطینیوں کے قتل عام کا اعتراف کرلیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ، اسرائیلی اخبار’ہاریٹز‘نے اسرائیلی فوجیوں کے اعترافی بیانات شائع کردیئے۔
اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں بھوکے فلسطینیوں پر جان بوجھ کر فائرنگ کی، اسرائیلی فوجیوں نے بتایا آئی ڈی ایف افسران فائرنگ کرنے کےاحکامات دیتے ہیں، امداد کےانتظار میں کھڑے افراد پر بغیر کسی خطرے کے گولیاں چلاتے ہیں۔
امدادی مراکز نہیں یہ قتل گاہ ہیں ہرروز کئی افراد مارے جاتے ہیں، آنسو گیس سے ہجوم کنٹرول نہیں ہوتا، دوسرا کوئی طریقہ نہیں، ٹینکوں، مارٹرزاور گرینیڈز سے بھی عوام کو روکنےکی پالیسی ہے۔
ایک واقعےمیں دھند میں آگے بڑھنےوالوں پرغلطی سے گولہ داغ دیاتھا، فلسطینیوں کوامداد کیلئے بلایا جاتاہے پھرخود ہی گولہ باری کر دیتے ہیں۔
ستائیس مئی سے اب تک امدادی مراکز پر پانچ سو انچاس فلسطینیوں کو شہید اور چارہزار سے زائد زخمی کیے ہیں۔ اسرائیلی اخبار کے انکشافات کے بعد اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹرکا جنگی جرائم کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔