جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

اسرائیل کا غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ، مزید 25 فلسطینی شہید

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل نے رات کے وقت غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ کیا، جس کے باعث 25 فلسطینی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جس اسکول کو نشانہ بنایا اس میں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔

غزہ حکام نے عالمی برادری سے اسرائیلی جنگی جرائم رُکوانے کا مطالبہ کیا ہے، مگر اس حوالے سے اسرائیل کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اب غزہ کی پٹی کے کل جغرافیائی رقبے کے 77 فیصد پر کنٹرول رکھتی ہے۔

یہ براہ راست زمینی دراندازی اور رہائشی اور شہری علاقوں میں قابض افواج کی تعیناتی اور بھاری گولہ باری کے ذریعے قبضہ کیا گیا ہے جو فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں، علاقوں، زمینوں اور املاک تک رسائی سے روکتا ہے، یا غیر منصفانہ جبری بے دخلی کی پالیسیوں کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔

دفتر نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی توسیع کو روکنے کے لیے کارروائی کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ‘مسلسل نسل کشی، نسلی تطہیر، استعمار، جارحیت اور غزہ کی پٹی کی وسیع اکثریت پر قبضہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے طاقت کے ذریعے‘حتمی حل’مسلط کرنے کے لیے اسرائیلی سیاسی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج نے شدید زمینی جارحیت کے دوران غزہ کی پٹی میں دسیوں ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں جو اس کی پوری اسٹینڈنگ آرمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اخبار نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ فوج نے ٹینکوں کے اپنے تمام بکتر بند بریگیڈز سمیت دیگر فوجی گاڑیاں بھی غزہ میں تعینات کر دی ہیں۔

حماس کے خلاف جنگ ختم ہونے والی نہیں، اسرائیلی آرمی چیف

اخبار کے مطابق اس میں اسرائیل کے گولانی، پیرا ٹروپرز، گیواتی، کمانڈو، کفیر، نہال، 7 ویں، 188 ویں اور 401 ویں بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ریزرو یونٹس بھی شامل ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں