اسرائیل کی فوج نے یمن میں حوثی ملٹری چیف پر قاتلانہ حملہ کیا ہے، اس کے علاوہ ایرانی گیس فیلڈ اور آبادان ریفائنری پر بھی حملے کیے گئے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یمن میں کیے جانے والے ان حملوں کا مقصد حوثی رہنما کو نشانہ بنانا ہے، یمن میں فوج کا ہدف حوثی چیف آف اسٹاف عبدالکریم الغاماری تھے۔
واضح رہے کہ اس واقعے پر تاحال اسرائیلی افواج کی جانب سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اردن کی فضائی حدود بند
رپورٹ کے مطابق اردن نے فضائی حدود بند کردی ہے، اسرائیل اور ایران کے درمیان حملوں کے باعث اردن نے اپنی فضائی حدود بند کی، اردن کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ فضائی حدود تاحکم ثانی بند رہے گی۔
تہران میں آئل ڈپو پر اسرائیلی حملہ
علاوہ ازیں ایرانی حکام نے تصدیق کی ہے کہ تہران کے قریب شہران آئل ڈپو پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا ہے، اس حوالے سے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ شہران آئل ڈپو پر لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
ایرانی وزارت تیل کے ترجمان نے کہا کہ بوشہر کے قریب گیس فیلڈ اور آبادان ریفائنری پر بھی حملے کیے گئے تھے تاہم تمام تنصیبات پر لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چار روز قبل بھی اسرائیلی بحریہ نے یمن کے بحیرہ احمر میں واقع الحدیدہ بندرگاہ پر حوثی اہداف کو نشانہ بنایا تھا، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ بندرگاہ ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یؤآف گالانٹ نے خبردار کیا تھا کہ اگر حوثی اسرائیل پر حملے جاری رکھتے ہیں تو اسرائیل ان کے خلاف بحری اور فضائی ناکہ بندی کرے گا۔
مزید پڑھیں : حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغ دیا، ایران کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اعلان
حوثی تحریک کے ٹی وی چینل "المسیرہ” کے مطابق اسرائیل نے الحدیدہ بندرگاہ کے ڈاکس پر دو فضائی حملے کیے تھے۔