اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خان یونس میں ناصر اسپتال پر صیہونی فوج کے حملے میں 5 فلسطینی شہید، متعدد زخمی ہوگئے۔ رفح اورنصیرات پر بھی صیہونی فوج کی بمباری میں 51 افراد شہید ہوگئے۔
غزہ پر17ماہ سے مسلط جنگ میں اسرائیل نے17ہزار بچوں سمیت 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، اسرائیلی جیل میں 17 سالہ فلسطینی لڑکا ولید خالد عبداللہ احمد دم توڑ گیا۔
قاہرہ میں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ شریک ہوئے، اجلاس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نتین یاہو کو غزہ جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔
ترجمان حماس نے بتایا کہ نتین یاہو جنگ بندی معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں، جنگ بندی کا دوبارہ نفاذ ان کے مؤقف پر منحصر ہے۔
ترجمان حماس نے کہا کہ نیتن یاہو معاہدے اور قیدیوں کی زندگیوں پر حکومت کو ترجیح دیتا ہے، غزہ میں کمیونٹی سپورٹ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا جس میں حماس شامل نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہماری غزہ پر حکومت کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے، ہماری ترجیح قومی اتفاق رائے ہے اور ہم اس کے نتائج کیلیے پرعزم ہیں۔
غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی
قبل ازیں، فلسطینی تنظیم فتح نے اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ حماس فلسطینی وجود کے تحفظ کیلیے اقتدار چھوڑ دے، اس کو غزہ کیلیے ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے الگ ہو جانا چاہیے۔