غزہ میں اسرائیل مظالم تھم نہ سکے، اسرائیلی فوج نے رات بھر خان یونس، زیتون اور دیر البلاح میں بمباری کی، جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کی خان یونس میں ناصر اسپتال کے قریب صحافیوں کے کیمپ پر بمباری سے دو صحافی جل کر شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 50 ہزار695 ہو گئی۔
حماس نے اسرائیلی حملوں میں بچوں کی شہادت کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات اسرائیلی جنگی جرائم کا واضح ثبوت ہیں۔
امریکا اور اسرائیل غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے برابر ذمہ دار ہیں، عرب ممالک اور عالمی برادری اسرائیلی جارحیت رکوانے میں ناکام ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی ہڑتال کی کال پر عرب ممالک میں بھی جنگ بندی کے لیے ہڑتال کی جائے گی، غزہ پٹی سمیت مغربی کنارے میں لوگ جنگ بندی کے لیے احتجاج کریں گے، اسرائیلی فوج کی بربریت کیخلاف پاکستان میں بھی فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔
دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اشدود شہر پر راکٹ حملہ کیا ہے۔ گروپ نے مزید کہا کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سے تقریباً 10 پروجیکٹائل فائر کیے گئے۔
فوج نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی علاقے میں داخل ہونے والے 10 میزائلوں کی نشاندہی کی گئی”اور ”ان میں سے زیادہ تر کو کامیابی کے ساتھ روک لیا گیا“۔
اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے کہا کہ مبینہ طور پر میزائلوں کے ٹکڑے عسقلان اور گان یاونے میں گرے جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور تین افراد ہلکے سے زخمی ہوئے۔