اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے غزہ میں غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ دوبارہ شروع ہونے سے غزہ میں پھر شدید بھوک کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ تین ہفتے سے زیادہ ہوگئے ہیں غزہ میں خوراک کی فراہمی نہیں ہوئی۔ ہزاروں فلسطینیوں کے شدید بھوک اورغذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق ہمارے پاس صرف دوہفتے کی خوراک کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔ بین الاقوامی برادری امداد بحال کرنے کیلئے اقدام کرے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے مارچ کے آغاز سے غزہ میں امداد کی فراہمی پر پابندی لگا رکھی ہے۔
ویڈیو : میانمار اور تھائی لینڈ میں قیامت خیز زلزلہ : عمارتیں منہدم، ہزاروں ہلاکتوں کا خدشہ
تازہ اعداد و شمار کے بعد غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی قتل عام کے نتیجے میں شہادتیں 50 ہزار 251 سے تجاوز کرگئی جبکہ ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔