غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 72 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ایک پناہ گزین اسکول پر وحشیانہ بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بھی حملہ ہوا۔ اتوار کو اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 72 فلسطینی شہید ہوئے۔
حماس کا نیتن یاہو پر الزام:
حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم پر جنگ بندی مذاکرات کو ناکام بنانے کا الزام لگایا ہے۔
حماس کے سینئر عہدیدار محمود مرداوی کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ”ناممکن حالات”تجویز کر رہے ہیں جس کا مقصد جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے تک پہنچنے کے امکان کو ناکام بنانا ہے۔
مرداوی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ نیتن یاہو اس معاہدے کے نکات سے عہدہ برآ ہونے سے انکار کر رہے ہیں جس کی وہ ماضی میں پہلے ہی منظوری دے چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ایک مرحلے میں سب کو آزاد کرنے کے بجائے صرف 10 اسیروں کو رہا کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔
مرداوی نے لکھا، ”نتن یاہو جھوٹ بول رہے ہیں جب وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ یرغمالیوں کے ناموں کے انتخاب میں ملوث نہیں ہیں ’معاہدے میں رہائی کے لیے، وہ ڈیل نہیں چاہتا۔“
اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ ثالث پردے کے پیچھے مذاکرات کاروں سے مسلسل بات کر رہے ہیں تاکہ لڑائی میں 60 دن کے وقفے کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جا سکے۔