پیر, فروری 24, 2025
اشتہار

اسرائیل نے غزہ پر حملے کی تیاری شروع کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی کے باوجود 620 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے، جس کے بعد غزہ جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ حماس نے اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد جنگ بندی پر بات چیت روکنے کا اعلان کیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینک گزشتہ روز کئی دہائیوں میں پہلی بار مقبوضہ مغربی کنارے میں داخل ہوچکے ہیں، اسرائیلی وزیر دفاع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فوج علاقے کے کچھ حصوں میں ایک سال تک رہے گی اور نقل مکانی کرنے والے ہزاروں فلسطینیوں کو واپس آنے سے روکا جائے گا۔

اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر کریک ڈاؤن مزید گہرا کیا جارہا ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ حملوں میں اضافے کے درمیان عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے تمام پناہ گزین کیمپوں میں دہشت گردی کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور کارروائیاں کریں۔

دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر عمل درآمد سے مشروط ہیں۔

حماس کے عہدیدار باسم نعیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ثالثوں کے ذریعے جنگ بندی کے مزید اقدامات پر مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب فلسطینی قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا جائے گا۔

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسیم نعیم نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ دشمن کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات جو ثالثوں کے ذریعے کیے جا رہے ہیں، تب تک ممکن نہیں جب تک معاہدے کے تحت طے شدہ 620 فلسطینی قیدی رہا نہیں کیے جاتے، جنہیں ہفتے کے روز 6 اسرائیلی قیدیوں اور 4 لاشوں کے بدلے آزاد کیا جانا تھا۔

21سال اسرائیلی جیل میں گزارنے والا فلسطینی جانباز رہائی کے بعد جاں بحق

واضح رہے کہ حماس نے ہفتے کو جنگ بندی معاہدے کے تحت 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا جس کے بدلے اسرائیل کو بھی 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا تھا مگر اسرائیلی وزیراعظم نے فسلطینی قیدیوں کی رہائی کو مؤخر کردیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں