غزہ میں 7اکتوبر 2023 کو شروع ہونے والی جنگ کو آج 400 دن مکمل ہوگئے اور آج بھی اسرائیلی بربریت اپنے عروج پر ہے، یہاں تقریباً 86 ہزار ٹن دھماکا خیز مواد گرایا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جاری یکطرفہ اسرائیلی جارحیت اور زمینی و فضائی حملوں کو 400 دن کا طویل عرصہ گزر گیا، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی تاحال جاری ہے۔
جہاں ایک سال کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں اور اس تمام عرصے میں اقوام متحدہ اور امریکا سمیت عالمی برادری کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے جو خاموش تماشائی بنی رہی اور اسرائیلی حملوں کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید،1 لاکھ دو ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی فضائی حملوں اور گولہ باری کے باعث10ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہید فلسطینیوں میں17ہزار385بچے شامل ہیں جن میں ایک سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 825 ہے، شہید فلسطینیوں میں12ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔
غزہ میں اب تک تقریباً 20 لاکھ افراد بےگھر ہوچکے ،1ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز کو شہید کیا جا چکا ہے، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 12 ہزار 700 فلسطینی طالب علم شہید ہوچکے ہیں، رپورٹ کے مطابق غزہ میں تقریباً 86ہزار ٹن دھماکا خیز مواد گرایا گیا۔
امریکی اور مغربی مدد سے قابض صیہونی فوج نے مسلسل 400ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی قابض فوج کے طیاروں اور توپ خانوں نے آج ہفتہ کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کئے جن میں گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا گیا ان حملوں میں درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔