یروشلم : اسرائیل وزیر ثقافت کا مقامات مقدسہ کی تصویر والا لباس پہننے پر تنازع کھڑا ہوگیا جس پرفلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کانز فلم فیسٹیول میں اسرائیلی وزیر ثقافت میری ریگیو نے قدم رکھا تو ان کے لباس نے فن اور فیشن کے میلے کو انتہا پسندی کا داغ لگا دیا کیوں کہ ان کے لباس میں مقامات مقدسہ کے مناظر تھے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر ثقافت نے جو لباس پہن رکھا تھا اس کے دامن میں مقبوضہ بیت المقدس کے مناظر آویزاں تھے جسے فلسطین سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں نے توہین آمیز حرکت قرار دیا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پربھی سخت ردعمل دیکھنے میں اور صارفین نے اس لباس کو فوٹوشاپ کرکےمغربی کنارے اور غزہ میں بم دھماکوں کے مناظرکے ساتھ پوسٹ کیا تو کسی نے کارٹون کی شکل میں اسرائیلی مظالم کی منظرکشی کی۔
#Cannes Quand les internautes détournent la robe "politique" de la Ministre israélienne de la Culture Miri Regev https://t.co/R8z8q3nnVL
— Nicolas Falez RFI (@NicolasFalezRFI) May 18, 2017
خیال رہے کہ میری ریگیو انتہا پسند یہودی ہیں وہ اسرائیلی فوج میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں اور انہیں متعصبانہ بیانات اور نفرت آمیز رویے کی وجہ سے ’’ہیلز والی ٹرمپ’‘ بھی کہا جاتا ہے۔