استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق او آئی سی کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں او آئی سی کا اتحاد، یکجہتی اور اسلامی امہ کی وحدت پر زور دیا گیا ہے، اعلامیے میں مسئلہ فلسطین کو او آئی سی کا بنیادی محور قرار دیا گیا۔
اعلامیے میں اقوام متحدہ کے تحت فلسطین کانفرنس جلد بلانے، فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت اور جنگ بندی وتعمیر نو کے لیے فنڈز کا مطالبہ کیا گیا۔
او آئی سی اجلاس میں غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں قتل وغارت اور اسرائیل کی جانب سے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔
ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں
اوآئی سی نے 1967 کی سرحدوں پر مبنی آزار فلسطینی ریاست کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 پر فوری عملد رآمد کیا جائے۔
او آئی سی کا اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو مکمل رسائی دینے کا مطالبہ کیا، فلسطینیوں کی ان کی سرزمین سے بے دخلی مسترد کردی اور کہا کہ انیس سوسڑسٹھ کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔
او آئی سی نے سندھ طاس سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی پاسداری ضروری قرار دے دی، جاری کردہ اعلامیے میں پاک بھارت جنگ بندی کی مکمل پاسداری پر زور دیا ہے۔