روم : اہلیہ سے معمولی تکرار کے بعد اطالوی شوہر نے دل برداشتہ ہوکر ساڑھے چار سو کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرلیا۔
میاں بیوی میں بحث و تکرار تو تقریباً گھر گھر کی کہانی ہے لیکن معمولی تکرار کے بعد دونوں اپنے معاملات خوش اسلوبی حل ہوجاتے ہیں تاہم اٹلی میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ سے بحث کے بعد سیکڑوں کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرلیا۔
اطالوی شہری اپنا غصّہ ٹھنڈا کرنے کی خاطر گھر سے نکلا تو چلتا ہی رہا اور مسلسل ایک ہفتے پیدل چلتے چلتے گھر سے 418 کلومیٹر دور پہنچ گیا۔
شوہر کو ساڑھے چار سو کلو میٹر سفر طے کا علم ایسے ہوا کہ اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث کرفیو نافذ ہے اور ایسے میں ایک شخص سڑک پر چہل قدمی کرتا نظر آیا تو پولیس اسے تھانے لے آئی، جس پر اسے معلوم پڑا کہ وہ گھر سے بہت دور آگیا ہے۔
پولیس اسٹیشن پہنچ کر معلوم پڑا کہ مذکورہ شخص کی گمشدگی کی رپورٹ درج ہے جو اس کی بیوی نے درج کرائی تھی۔
48 سالہ اطالوی شہری نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر پولیس اہلکاروں کو اپنی روداد سناتے ہوئے بتایا کہ اس کی اپنی بیوی سے تکرار ہوئی تھی جس کے بعد وہ گھر نکل گیا اور ایک ہفتے سے مسلسل پیدل چل رہا ہے۔
مذکورہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ سات دنوں میں اس نے کوئی ٹرانسپوٹ استعمال نہیں کی جبکہ راہ چلتے ہوئے لوگ کھانا پینا فراہم کرتے رہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے شوہر کی روداد سننے کے بعد اسے ہوٹل میں کمرہ فراہم کیا اور بیوی کو شوہر کے مل جانے کی اطلاع دی تاہم پولیس نے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر شوہر کو چار سو یورو کا جرمانہ کیا۔