تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

جی ٹی 20 سمٹ میں ایوانکا کی موجودگی پر تنقید

ہیمبرگ: جرمنی میں ہونے والی جی 20 اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کی جانب سے امریکا کی نمائندگی پر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر ایوانکا ٹرمپ عالمی رہنماؤں چینی صدر شی جن پنگ، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان، جرمن چانسلر اینجلا مرکل اور برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کے ساتھ مرکزی میز پر براجمان تھیں۔

عالمی رہنماؤں کے ساتھ ایوانکا کی تصویر سامنے آنے پر تنقید کا طوفان کھڑا ہوگیا اور اسے وائٹ ہاؤس میں اقربا پروری کا نام دیا جانے لگا۔

ایک امریکی اسکالر نے ایوانکا کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ غیر منتخب شدہ، نااہل ایوانکا ٹرمپ عالمی رہنماؤں کے ساتھ براجمان امریکا کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ایوانکا جی 20 سمٹ میں موجود ہیں جبکہ وہ جوتوں کی ڈیزائنر ہیں۔

ایک صارف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس وقت ٹیبل پر موجود تمام لوگ اوباما کو یاد کر رہے ہوں گے۔

ایک خاتون نے کہا کہ کاش مرکل ایوانکا کی اسناد کے بارے میں پوچھیں۔ اور اگر ایوانکا بتانے میں ناکام رہیں تو اسے باہر بھیج دیں۔

ایوانکا کی تصویر پر تنازعہ سامنے آنے کے بعد وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کیا کہ ایوانکا اجلاس میں پیچھے کی میز پر بیٹھی تھیں تاہم وہ اس وقت تھوڑی ہی دیر کے لیے مرکزی ٹیبل پر آ کر بیٹھیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھوڑی دیر کے لیے ہال سے باہر گئے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ جب دیگر لیڈران ہال سے باہر گئے تو ان کی خالی جگہوں پر بھی عارضی طور دیگر نمائندگان کو بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔

تاہم اس موقع پر جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے ایوانکا ٹرمپ کی حمایت کی اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوانکا ٹرمپ امریکی وفد میں شامل تھیں، وہ وائٹ ہاؤس میں میں کام کر رہی ہیں اور کئی ذمہ داریاں بھی نبھا رہی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے وہی کیا جو وفود میں شامل افراد کی ذمہ داری ہوتی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -