کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رکن رابطہ کمیٹی اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے مصطفی کمال کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال کی مثال ایسی کیسٹ کی ہے جسے پلٹ پلٹ کر لگایا جارہا ہے۔
خواجہ اظہار الحسن کراچی کے علاقے ملیر میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے انتخابی مہم کے دورے پر میڈیا سے بات کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کی دکان اب زیادہ دیر نہیں چلے گی پہلے تو یہ ہی بتا دیا جائے کہ پی ایس پی کا منشور کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سب پر آتا ہے کوئی بکھر جاتا ہے کوئی نکھر جاتا ہے ،، ہم نکھر گئے ہیں اور کچھ لوگ بکھر گئے جو نفرت آمیز پریس کانفرنس کر کے رگوں میں زہر گھول ر ہے ہیں یہاں لہو کو کانٹے پہ تولہ جارہا ہے یہ سچ بن جائےگا ایک دن جو بار بار جھوٹ بولا جارہا ہے۔
خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ ملیر پی ایس 127 ضمنی الیکشن ہو نے جا رہے ہیں لیکن صوبائی حکومت اپنے من پسند افسران کی تعیناتی کرکے دھاندلی کا پروگرام بنا رہ رہی ہے الیکشن کمیشن اس حلقے میں تقرریاں اور تبادلے روکے ،اگر اس حلقے میں سرکاری سطح پر نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر ہم یہاں دمادم مست قلندر کردیں گے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ کراچی سے لاتعلق ہوگئے ہیں چند گلیوں میں گھوم کر وزیراعلی سمجھتے ہیں کہ انہوں نے دورہ کرلیا اسی وجہ سے وزیراعلی سے فاصلے وسیع ہورہے ہیں وزیر اعلیٰ یاد رکھیں کہ 48 فی صد اسمبلی نہیں انہیں ووٹ نہیں دیا تھا وہ اپنے کام سے شہری علاقوں کے مکینوں کے دل جیتیں۔