کوئٹہ: پاکستان ریلویز کی انجینئرنگ اور تکنیکی ٹیموں نے جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعے کا دورہ کیا، ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ ریلوے ٹریک کی مرمت کا کام آج سے شروع کر دیا جائے گا۔
ریلوے حکام کے مطابق حملے میں جعفر ایکسپریس کے انجن سمیت 5 بوگیوں کو نقصان پہنچا، جب کہ مشکاف میں ریلوے ٹریک کے 382 فٹ حصے کو نقصان پہنچا، ریلوے ٹریک کی مرمت میں 8 سے 10 گھنٹے درکار ہوں گے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ ٹریک کی جلد مرمت کر کے ٹرین سروس بحال کی جائے، دریں اثنا ریلوے حکام نے کہا ہے کہ چمن مسافر ٹرین 3 روز کی بندش کے بعد آج بحال کر دی گئی، ٹرین کوئٹہ سے مسافروں کو لے کر چمن روانہ ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے چار روز بعد متاثرہ ٹریک اور اطراف کا علاقہ کلیئر کرا لیا گیا ہے، ٹرین تاحال انتہائی دشوار گزار حملے کے مقام پر کھڑی ہے، اے آر وائی نیوز کی ٹیم بھی آپریشن کی جگہ پہنچی۔
نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جلد تمام بوگیوں کو ٹریک پر چڑھا کر ٹرین مچھ اسٹیشن بھیجیں گے، اور ٹریک کی مرمت کر کے ریلوے ٹریفک بحال کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے دوران افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے، اور یہ حملہ بیرون ملک بیٹھی قیادت نے کرایا۔ دفتر خارجہ نے ایک بار پھر افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔