استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں ملنے والی سزا پر کہا ہے کہ کسی کو سزا ہو تو دکھ ہوتا ہے لیکن یہ کام ہونا نہیں چاہیے تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جہانگیر ترین نے کہا کہ سائفرکیس کا ٹرائل ہوا تھا اب سزا ہوئی ہے،یہ جج کا فیصلہ ہے، اس کا احترام کرنا چاہئے۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ جو ہوا ہے قانون کے مطابق ہوا ہے اللہ ہدایت دے، کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہیے،افسوس ہے مگر اب جو کیا وہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ سائفرکیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی۔ اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا ئی، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے سزا سنائی۔
کارکنان مشتعل نہ ہوں، کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے، بیرسٹر گوہر
ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا، خصوصی عدالت نے کہا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔
ایف آئی اے کے تین اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان، ذوالفقار عباس اور شاہ خاور اس کیس میں تعینات تھے، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف مختلف دفعات درج تھیں جبکہ سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی پر معاونت کا الزام تھا۔