ملتان: استحکام پاکستان پارٹی کے بیٹرن ان چیف جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو لیول پلیئنگ فیلڈ سے نہیں ملایا جا سکتا۔
پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کورٹ کے اُس فیصلے پر ردعمل دیا جس میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لے لیا۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ ہمیشہ ہوتی ہے کیونکہ پولنگ بوتھ میں ووٹر اکیلا ہوتا ہے اس نے اپنی مرضی سے ووٹ دینا ہوتا ہے۔
متعلقہ: دعا ہے صحیح وقت پر اور مضبوط حکومت بنے، جہانگیر ترین
انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی حلقے اور ملک کیلیے کام کریں، ہم مشکل کاموں میں ہاتھ ڈالیں گے جو آج تک نہیں ہو سکے، 2018 میں جذبے کے ساتھ آئے تھے ہم نے بہت محنت کی تھی، پی ٹی آئی کی شروعات اچھی ہوئی مگر بعد میں کیا ہوا سب جانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے مؤقف سے ہل گئی ہے اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا، میرا اور میری پارٹی کے لوگوں کا مؤقف وہی ہے ہم پاکستان میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کہنا چاہوں گا سیاست میں یہ سب ہوتا ہے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ والی نشستوں کے علاوہ بھی ہم الیکشن لڑ رہے ہیں، جنوبی پنجاب صوبے کی بات ہم نے شروع کی تھی آگے بھی لے کر گئے تھے، ملتان اور جنوبی پنجاب کے لوگ موقع دیں گے تو ضرور کوشش ہوگی اس میں کامیاب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دو حلقوں پر الیکشن لڑ رہا ہوں میرے لیے دونوں حلقے برابر ہیں، ہم نے اچھی نیت سے فیصلہ کیا ہے امید کرتے ہیں باقی لوگوں کی نیت بھی اچھی ہو، ہم نے سیٹ عوام سے مانگنی ہے کسی اور سے نہیں، ہم پوری کوشش کریں گے حلقے کے عوام کیلیے ایسے کام کیے جائیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلے پاکستان کے ہر شہر میں ہیں لیکن حلقے کے عوام کے مسائل کے حل کیلیے پوری کوششیں کروں گا، الیکشن پاکستان اور وقت کی ضرورت ہیں مجھے پورا یقین ہے نتیجہ اچھا آئے گا۔