تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

امارات میں داعش کے ’کی بورڈ جہادی‘ کو پانچ سال قید، دس لاکھ درہم جرمانہ

ابو ظہبی : متحدہ عرب عمارات کی عدالت نے سوشل میڈیا پر شدت پسندی کی ترغیب دینے والے دو افراد کو سائبر کرائم کے قوانین کے تحت قید اور جرمانے کی سزا سنادی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عدالت نے 45 سال اور 22 سال عمر کے دو افراد کو بالترتیب 10 قید اور پانچ سال قید بمع 10 لاکھ درہم جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

ابو ظہبی کی عدالت کے مطابق 45 سالہ اماراتی شہری کو جعلی اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پر غلط خبریں اور ویڈیوز کی نشر و اشاعت کے جرم میں دس سال کے جیل بھیجا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص نے فیس بک اور ٹویٹر سے جعلی اکاؤنٹس بنا کر جعلی خبریں اور ویڈیوز کی تشہیر کی۔ اس کے اس عمل سے امارت کے قومی مفادات اور سیکیورٹی کی صورتحال کو نقصان پہنچا، جبکہ معاشرے پر مجموعی طورپرمنفی اثرات مرتب ہوئے۔

یو اے ای میں 5 ہزارسوشل میڈیا اکاؤنٹ بند

مذکورہ بالا شہر ی کا جرم وفاقی قانون نمبر سال 2012 کے زمرے میں آتا ہےجو کہ سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ عدالت نے اس کا اسمارٹ فون او ر لیپ ٹاپ سمیت دیگر تمام الیکٹرانک آلات بھی ضبط کرلیے ہیں۔

دوسری جانب سپریم وفاقی عدالت کے اسٹیٹ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کامرو س نامی جزیرے سے تعلق رکھنے والے شہری کو پانچ سال قید اور دس لاکھ درہم جرمانے کی سزادی ہے۔ عدالت کے مطابق مذکورہ شخص داعش سے رابطوں کا قصور وار پایا گیا ہے۔ اس نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر داعش سے تعلق کا اعتراف بھی کیا تھا۔

مذکورہ بالا شخص کو جعلی خبریں پھیلانے اور دہشت گرد تنظیموں بشمول القاعدہ اور داعش کی سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے ، ان کا لٹریچر شیئر کرنے کے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے ۔ ملزم کے تمام الیکٹرانک آلات ضبط کرلیے گئے ہیں اور اس دہشت گردی کے فروغ کے لیے سرگرمِ عمل اس کی ویب سائٹ بھی بند کردی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -