اسلام آباد : جیل حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سےٹیلی فونک گفتگو کرانے سے انکار کردیا اور کہا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے قیدیوں کو پی سی او کی سہولت مہیا نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ٹیلی فون یا واٹس ایپ پر گفتگو کروانے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کےجج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کی ، اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ نے توہین عدالت درخواست میں جواب جمع کرا دیا۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ جیل رولزاجازت نہیں دیتے اس لئے ٹیلی فونک گفتگو نہیں کراسکتے، چیئرمین پی ٹی آئی آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےتحت مقدمےمیں اٹک جیل میں قید ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کا کہنا تھا کہ جیل قوانین میں قیدی کی بیرون ملک ٹیلی فون پربات کرانےکی کوئی شق موجودنہیں، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے قیدیوں کو پی سی او کی سہولت مہیا نہیں ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
رپورٹ کےساتھ ڈائریکٹرپنجاب پریزن فاؤنڈیشن کامراسلہ بھی لگایا گیا ہے ، جس پر عدالت نے اٹک جیل سپرنٹنڈنٹ کے جواب پر 18 ستمبر کو دلائل طلب کر لیے اور کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی۔