جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

قیدیوں کا فرار : ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ نے اصل صورتحال بتا دی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا معاملہ کیا ہے؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے اصل صورتحال بیان کردی۔

جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے بتایا ہے کہ سرکل نمبر 4 اور5 سے 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جیل سے 216 قیدی فرار ہوئے، 80 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا، 135سے زائد قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ایک قیدی ہلاک،3 زخمی ہوئے، واقعہ میں 2 ایف سی دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدی مین گیٹ سے فرار ہوئے، ملیر جیل کی زلزلہ کے باعث ایک بیرک کی دیوار کمزور ہوگئی تھی، قیدی بیرک کی کمزور ہونے والی دیوار کو گرا کر فرار ہوئے۔

ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو قیدیوں نے اہلکاروں سے سرکاری اسلحہ چھین لیاجس کے بعد پولیس اور قیدیوں کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی۔

اس دوران سیکڑوں قیدی جیل توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور قریبی علاقوں میں جا کر ہوٹلوں بس اسٹاپوں پر بیٹھ گئے اور کچھ گلی محلوں میں گھومنے لگے جنہیں پکڑ کر واپس لایا گیا۔

جیل حکام کے مطابق قریبی علاقوں نواحی دیہاتوں میں سرچ آپریشن جاری ہے ایس ایس یو، ایس آر ایف سمیت دیگر سکیورٹی اہلکار قیدیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج ہوگا، مقدمہ میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل کی جائیں گی، فرار اور دوبارہ پکڑے جانے والے قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں