تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

یواےای: دوران رمضان سرعام کھانے پینے والے افراد کو قید کی سزا

ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات میں‌ ماہ رمضان کے دوران سرعام کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی، قانون کی خلاف کرنے والے کو ایک ماہ قید اور 2 ہزار درہم جرمانے کی سزا ہوگی.

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے ماہ رمضان المبارک کے احترام میں نیا قانون بنایا گیا جس کے تحت رمضان المبارک میں عوامی مقامات پر کھانے پینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق رمضان المبارک میں سرعام کوئی شہری یا سیاح کھاتے پیتے پکڑا گیا تو اسے جیل کی ہوا کھانی پڑے گی اور 2ہزار درہم جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں ملازمت کی غرض سے بسنے والے غیر مسلم شہریوں اور سیاحوں کو مذکورہ قانون کے حوالے مشکل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، غیر ملسم کمیونٹی کے افراد کی جانب سے حالیہ پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی عدالت کا کہنا تھا کہ شہریوں نے غیر مسلم افراد کے عوامی مقامات پر سر عام کھانے پینے کی متعدد شکایات درج کروائی گئی ہیں۔

عدالت نے بتایا کہ متعدد کیسز میں وکیل صفائی نے دعویٰ کیا کہ ’ہم مذکورہ قانون سے مستثنیٰ ہیں کیوں کہ ہم غیر مسلم ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقدمات کی سماعت کے دوران جج نے مقدس مہینے کے حوالے سے بنائی جانے والی پالیسی بتائی، لیکن وکیل صفائی نے کہاوہ مذکورہ قانون کو نہیں جانتے‘۔

ایڈوکیٹ حسن الہٰی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کا پینل کوڈ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان کوئی فرق نہیں کرتا، اس لیے سب کے لیے یکساں قوانین ہیں۔

یو اے ای کے پینل کوڈ کے مطابق رمضان المبارک کا مقدس مہینہ صرف مسلمانوں کے لیے نہیں ہے، آرٹیکل 313 لے تحت ’اگر کوئی شخص ماہ رمضان المبارک میں

سرعام کھاتا پیتا پکڑا جائے گا، اسے ایک ماہ جیل اور 2 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنا ہوگا‘۔ آرٹیکل 313 کے تحت دکاندار بھی دوران رمضان مذکورہ قانون کے پابند ہوں گے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

Comments

- Advertisement -