جے پور : بھارتی عدالت نے اجمیر شریف میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر بم دھماکے کے جرم میں دو ہندو انتہا پسندوں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق راجستھان کی خصوصی عدالت نے دیویندا گپتا اور بھاویش پٹیل کو اجمیر شریف میں حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے مزار پر سال 2007 میں کیے گئے بم دھماکے میں ملوث پائے جانے پر عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
مجسٹریٹ دنیش کمار نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بھارت میں انتہا پسندی کی اجازت نہیں، یہاں رہنے والے ہر شخص کو مکمل مذہبی آزادی ہے اور مزکورہ ملزمان نے بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی اور روحانی مرکز پر دھماکا کیا۔
فیصلے کے بعد سزا پانے والے گپتا اور پٹیل کے وکیل جگدیش رانا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں اور عدالت کے سامنے مکمل حقائق نہیں آسکے اس لیے مکمل انصاف کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ 2007 کو ماہ رمضان میں افطار کے وقت درگاہ اجمیر شریف کے احاطہ نور میں دھماکا کیا گیا تھا جس میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ابتدائی تحقیقات میں تین افراد کو ملوث پایا گیا تھا جب کہ ماسٹر مائنڈ کے طور پر نابا کمار سرکار عرف سوامی آسیم آنند کا نام سامنے آیا تھا۔
تاہم عدالت نے نابا سرکار عرف سوامی آسیم آنند کو بری کردیا اور تین میں سے دو کو ملزم قرار دے کر عمر قید سزا سنا دی جب کہ تیسرا ملزم دھماکے کے کچھ عرصے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ نابا کمار سرکار جسے سوامی آسیم آنند کہا جا تاہے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے میں بھی ملوث رہا ہے جس میں 75 افراد جاں بحق ہو گئے تھے اور حکومت پاکستان نے بھارت سے نابا کمار کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔