اسلام آباد: سابق سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو دیگرممالک کا دباؤ بھی آسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق سفیر جلیل عباسی جیلانی کا کہنا ہے کہ امریکا کو بھارت پرکشمیر کے معاملے پردباؤ ڈالنا ہوگا، امریکی و برطانوی کانگریس کی طرف سے کشمیرمعاملے پرآوازیں اٹھ رہی ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، بھارت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو دیگرممالک کا دباؤ بھی آسکتا ہے۔
امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر دونوں ملک چاہتے ہیں تو میں مدد کے لیے تیار ہوں، وہ جانتے ہیں میری پیشکش اب بھی برقرار ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں 38ویں روز بھی کرفیو
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 38ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔