منگل, اپریل 15, 2025
اشتہار

رہنما جماعت اسلامی پروفیسر خورشید برطانیہ میں انتقال کرگئے

اشتہار

حیرت انگیز

رہنما جماعت اسلامی اور سید ابوالاعلیٰ مودودی کے قریبی ساتھی پروفیسر خورشید احمد 93 برس کی عمر میں برطانیہ میں انتقال کرگئے۔

آج برطانیہ کے شہر لیسٹر میں ممتاز اسلامی مفکر اور معروف اکادمی شخصیت و ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر خورشید احمد انتقال کر گئے۔ وہ عصر حاضر کے نمایاں اسلامی مفکرین میں شمار ہوتے تھے، اور مولانا ابو الاعلیٰ مودودی کے رفیق خاص تھے۔ انہیں بین الاقوامی سطح پر اسلامی فکر کے فروغ میں خدمات پر شاہ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

ڈاکٹر خورشید احمد پاکستان اور عالمِ اسلام کی فکری و سیاسی شخصیات میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے۔ وہ پاکستان کی سینیٹ کے رکن رہے، اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر کے عہدے پر فائز رہے۔

رہنما جماعت اسلامی پروفیسر خورشید معاشی دانشور ہونے کے ساتھ ساتھ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے، وہ عالمی اداروں کے سربراہ بھی رہے۔

پروفیسر خورشید احمد 23 مارچ 1932ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔آپ نے قانون اور اس کے مبادیات میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔ علاوہ ازیں اکنامکس اور اسلامیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی، جبکہ ایجوکیشن میں یونیورسٹی کی طرف سے انہیں اعزازی ڈگری عطا کی گئی۔

پروفیسر خورشید احمد 1949 ء میں اسلامی جمعیت طلبہ کے رکن بنے۔ 1953ء میں ناظم اعلٰی منتخب کیا گیا۔ 1956ء میں آپ جماعت اسلامی میں باضابطہ طور پر شامل ہو گئے۔آپ 1985ء، 1997ء اور 2002 ء میں سینٹ آف پاکستان کے رکن منتخب ہوئے اورسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور اقتصادی و منصوبہ بندی کے چیئرمین کے طور پر کام بھی کیا۔

پروفیسر صاحب 1978ء میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی بنے۔ وہ حکومت پاکستان کے پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین بھی رہے۔ایک ماہر تعلیم کی حیثیت سے انہوں نے 1955ء سے لے کر 1958ء تک کراچی یونیورسٹی میں پڑھایا۔ یونیورسٹی آف لیسٹر میں ریسرچ سکالر بھی رہے ہیں۔ 1983ء سے 1987ء تک آپ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس کے چیئرمین رہے۔

وہ کیسے تھے؟ منور حسن کی زندگی پر ایک نظر

 

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں