بلدیاتی ایکٹ کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر جاری دھرنے سے متعلق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کی تنقید پر جماعت اسلامی کا جواب آگیا۔
رکن سندھ اسمبلی و امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبد الرشید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کا سب سے طویل اور تاریخی دھرناعوام کی مضبوط توانا آواز ہے سعید غنی خاصخیلی صاحب اپنا نام پورا لکھا کریں سعید غنی کی وزارت تعلیم جماعت اسلامی کے ایم پی اے نے نہیں کرپشن کے اسکینڈل کی وجہ سے واپس لی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سعید غنی کی وزارت بلدیات پیپلزپارٹی کے 100میں سے 66ارکان کے کہنے پر واپس لی گئی ہے سعید غنی خاصخیلی صاحب محنت، تعلیم اور بلدیات کی وزارت رہی لیکن انہوں نے کچھ نہیں کر کے دکھایا۔
رکن اسمبلی نے جواب دیا کہ سعید غنی خاصخیلی صاحب اپنی نااہلی و ناقص کارکردگی کو جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیچھے نہ چھپائیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پیپلزپارٹی بھی خود ایک پیج موجود نہیں سعید غنی خاصخیلی صاحب اکثریت کی بات کرتے ہیں جو اب انہیں لیاری میں بھی حاصل نہیں۔
سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ 1969کے بلدیاتی انتخابات پیپلزپارٹی کے کسی بھی نمائندے کو اغوا نہیں کیا تھا لیاری کے آدھے پیپلزپارٹی کے کونسلر نے عبد الستار افغانی کو ووٹ دیے تھے جماعت اسلامی صرف کراچی کے لیے نہیں بلکہ سندھ کے عوام کے لیے بھی جدوجہد کررہی ہے۔
واضح رہے کہ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ بلدیاتی ایکٹ کےمخالفین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیو ایم اپنےمفاد کےلیےخونریزی نہ کرائے۔
سعیدغنی نے جماعت اسلامی سے متعلق کہا کہ ایک ایم پی اے والےکی مرضی پرقانون نہیں بن سکتا چاہےساری زندگی اسمبلی کے باہر بیٹھےرہو۔
سعیدغنی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کہتا ہےقانون منظور نہیں وہ ہوتا کون ہے قانون خواہش پر نہیں بدلتا اعتراض ہے تو عدالت جاؤ۔